مگر تاریخ نے دیکھا
مگر تاریخ نے دیکھا...
(آج تک کی سب سے زبردست تحریر)
عمران خان کے بارے میں لفافی ٹی وی چینلز اور بکاؤ صحافیوں کی 10 پیشنگوئیاں جو بالکل الٹ ہو گئیں
1 پہلی پیشنگوئی
♦️ "عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا سلیکٹڈ ہے جیسے ہی فوج اس سے اپنا ہاتھ کھینچے گی یہ دھڑم سے زمین پر گر جائے گا"
مگر تاریخ نے دیکھا کہ فوج نے جیسے ہی عمران خان کے خلاف سازش کی فوج کے وہ جرم بھی ننگے ہو گئے جو آج تک چھپے تھے
2 دوسری پیشنگوئی
♦️ "جیسے ہی عمران خان کی حکومت ختم ہو گی لوگ اسے بھول جائیں گے"
مگر تاریخ نے دیکھا کہ عمران خان لوگوں کے دلوں کی دھرکن بن گیا
3 تیسری پیشنگوئی
♦️ "وزیراعظم کی کرسی سے اترتے ہی عمران خان لندن اپنی سابقہ بیوی جمائمہ کے پاس چلا جائے گا"
مگر تاریخ نے دیکھا کہ وہ شیر کا بچہ بھگوڑے نواز شریف کی طرح نہ سعودیہ بھاگا نہ لندن بلکہ ڈٹ کے کھڑا ہے
4 چوتھی پیشنگوئی
♦️ "عمران خان آرام پسند ہے اگر اسے جیل میں ڈالا گیا تو دو دن جیل برداشت نہیں کر سکے گا"
مگر تاریخ نے دیکھا کہ کہ وہ مرد کا بچہ کھڑا ہے
5 پانچویں پیشنگوئی
♦️ "عمران خان کے ورکر ممی ڈیڈی نازک برگر بچے ہیں جوسختیاں برداشت نہیں کر سکیں گے"
مگر تاریخ نے دیکھا کہ کہ جتنی سختیاں اور ظلم تحریک انصاف کے ورکرز نے برداشت کیے اس کے آدھے ظلم بھی ن لیگیوں اور پیپلزپارٹی والوں پر ہوتے تو یہ سیاست ہی چھوڑ جاتے
6 چھٹی پیشنگوئی
♦️ "عمران خان نشے کا عادی ہے جب جیل میں جائے گا تو نشہ نہیں ملے گا دو دن جیل میں نہیں نکال سکے گا"
مگر تاریخ نے دیکھا کہ وہ اللہ کا بندہ دس ماہ سے جیل میں ہے وہ قران پڑھ رہا ہے ورزش کر رہا ہے اور اللہ پر توکل سے مطمئن ہے
7 ساتویں پیشنگوئی
♦️ "عمران خان الیکشن میں ٹکٹ لے کر کھڑا ہو گا مگر کوئی لینے والا نہیں ہو گا"
مگر تاریخ نے دیکھا کہ پندرہ پندرہ لوگ ایک حلقے میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے خواہش مند ٹکٹ مانگتے رہے
8 آٹھویں پیشنگوئی
بلے کے نشان کے چھن جانے پر👇
♦️ "اب عوام کنفویز ہوجائے گی کیونکہ مختلف نشان ہوں گے اور ووٹ تقسیم ہو جائے گا"
مگر تاریخ نے دیکھا کہ گاؤں اور دیہات کے ان پڑھ لوگوں نے بھی تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں کے مشکل مشکل نشان ڈھونڈ ڈھونڈ کر ان پر ٹھپہ لگایا
9 نویں پیشنگوئی
9 مئی کے بعد👇
♦️ "اب تو خان مکمل ختم ہو گیا روزانہ لوگ پریس کانفرس کر کے اُسکی پارٹی چھوڑ رہے ہیں"
مگر تاریخ نے دیکھا کہ 9 مئی کروانے والے جرنیل خود ختم ہو گئے مگر عمران خان اب بھی باقی ہے
10 دسویں پیشنگوئی
♦️ "تحریک انصاف کا ووٹر مایوس ہو گیا ہے اب وہ 8 فروری کو نہیں نکلے گا عمران خان بمشکل 10 سے 15 سیٹیں جیت سکے گا"
مگر تاریخ نے دیکھا کہ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں پہلی بار کسی پارٹی کو 200سے زیادہ سیٹیں ملیں حتی کہ نواز شریف لاہور کی اپنی آبائی سیٹ یاسمین راشد سے ہار گیا
جانتے ہیں کیوں؟؟؟
کیونکہ خان ہمیشہ کہتا ہے کہ ایک پلان انسان بناتا ہے اور ایک فیصلہ اللہ کا ہوتا ہے
اور ہوتا وہ ہی جو رب کا فیصلہ ہو.
ایف آئی اے کے تفتیش کاروں کی اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات
ایف آئی اے کے تفتیش کاروں کی اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات
بانی چیئرمین تحریک انصاف کے ایکس (سابق ٹویٹر) پر پوسٹ کی جانے والی حمودالرحمٰن کمیشن رپورٹ کے مندرجات پر مشتمل ویڈیو کے حوالے سے سوال جواب
کسی بھی معاملے پر تفتیش سے پہلے ایف آئی اے میرے خلاف سائفر جیسا بےبنیاد مقدّمہ بنانے پر مجھ سے معافی مانگے، بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان
سائفر کے بعد بطور وزیراعظم میں نے پاکستان کی خودمختاری کے تحفّظ اور اپنی قوم کا سر فخر سے بلند کرنے کیلئے امریکیوں کو احتجاجی مراسلہ بھجوایا اور حقائق اپنی قوم کے سامنے رکھے، عمران خان
اپنی قوم کیلئے میرا پیغام واضح تھا کہ ہم ایک خودمختار اور غیرت مند قوم ہیں جو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت ہرگز قبول نہیں کرتی، عمران خان
سائفر درحقیقت جنرل باجوہ کو بھیجا گیا تاٗکہ وہ اس کے مطابق میری منتخب جمہوری حکومت کو ختم کرسکے، عمران خان
جنرل باجوہ نے اپنی مدتِ ملازمت میں توسیع کیلئے چوروں سے ساز باز کی اور انہیں قوم پر مسلط کیا گیا، عمران خان
میں اپنے ایکس (ٹویٹر) اکاؤنٹ پر کی جانے والی پوسٹس کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں تاہم جیل میں ہونے کے باعث اپ لوڈنگ سے پہلے ویڈیو نہیں دیکھ سکا، عمران خان
آج مجھے ویڈیو دکھائی گئی جو حمودالرحمٰن کمیشن کے مندرجات پر مشتمل ہے، عمران خان
اگر اپ لوڈنگ سے قبل ویڈیو دکھائی جاتی تو پیغام کو مزید مؤثر کرنے کیلئے اس میں چند معمولی تبدیلیاں کرتا، عمران خان
حمودالرحمان کمیشن رپورٹ ہماری قومی تاریخ کے المناک حادثے کے اسباب، وجوہات اور کرداروں کا احاطہ کرتی ہے، عمران خان
حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کے دو بنیادی اہداف تھے جن میں ایک سانحے کے ذمہ داروں کا تعین جبکہ دوسرا غلطیوں کی نشاندہی تھا، عمران خان
حمودالرحمٰن کمیشن رپورٹ کا حوالہ اس لئے دیا کہ ہم ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کریں، عمران خان
حمودالرحمٰن کمیشن رپورٹ کے پیرائے میں جنرل یحییٰ خان پر جتنی تنقید کی جاتی ہے وہ ان کی سیاسی فیصلہ سازی پر کی جاتی ہے، عمران خان
مشرقی پاکستان میں تعینات جنرل یعقوب اور ایڈمرل احسن نے یحیٰ خان کو مشرقی پاکستان میں فوجی آپریشن سے منع کیا جس پر انہیں مستعفیٰ ہونا پڑا، عمران خان
دستور فوج کو سیاست سے مکمل طور پر الگ تھلگ رہنے کا پابند بناتا ہے تاکہ تنقید سے محفوظ رہ کر اپنے پیشہ وارانہ فرائض سرانجام دے سکیں، عمران خان
حمودالرحمٰن کمیشن رپورٹ نے واضح طور پر بیان کیا ہے کہ جنرل یحییٰ خان پوری طرح سیاسی فیصلہ سازی کے مرتکب تھے، عمران خان
سیاسی فیصلوں پر پوری دنیا میں تنقید کی جاتی ہے اور جمہوریت سیاسی فیصلوں پر تنقید کو مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے، عمران خان
فوج کا سربراہ کسی انتخاب یا ریفرنڈم کے ذریعے مسند نہیں پاتا چنانچہ اس کا خود کو اور ادارے کو سیاست اور سیاسی فیصلوں سے الگ رکھنا ہی فوج کے مفاد میں ہوتا ہے اور آئین بھی اسی کا حکم دیتا ہے، عمران خان
فوج کا سربراہ جب سیاست میں ملوث ہوتا یا سیاسی فیصلے کرتا ہے تو اپنے منصب سے الگ ہو کر سیاسی دائرے میں قدم رکھتا ہے، عمران خان
انتخابات کے بعد فیصلہ کن برتری اور عوامی مینڈیٹ کی حامل حکومت کو اقتدار منتقل نہ کرنا اور ملک کو المناک حادثے کی بھینٹ چڑھنے دینا جنرل یحیٰ خان کے فیصلے تھے، عمران خان
عوامی مینڈیٹ کا احترام نہ کرنے پر تب حالات تیزی سے داخلی انتشار اور بگاڑ کی جانب گئے اور ملک دولخت ہوا، عمران خان
یحییٰ خان کے سیاسی فیصلوں میں حصہ لینے کے اسی شوق کی پاکستان اور افواجِ پاکستان نے بھاری قیمت ادا کی، عمران خان
سیاسی فیصلے کرنے اور پوری طرح سیاست میں ملوث ہونے کے بعد جنرل یحییٰ خان کیلئے فوج کے پیچھے چھپنا ہرگز ممکن نہ تھا چنانچہ حمود الرحمٰن کمیشن اور تاریخ دونوں نے اس کے کردار پر اپنی تنقیدی رائے دی، عمران خان
ستر کے واقعات اور آج کے حالات کے مابین غیرمعمولی مماثلت ہر ذی شعور پاکستانی کیلئے تشویش کی وجہ ہے، عمران خان
ستّر میں ملک دولخت ہوا تو آج ہماری معیشت زمین بوس ہو چکی ہے جبکہ اس میں بہتری کے امکانات کم سے کم تر ہوتے چلے جارہے ہیں، عمران خان
ایس آئی ایف سی کے ذریعے معیشت کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی کوشش بری طرح ناکام ہوئی ہے، عمران خان
ملک کی سب سے بڑی اور عوامی مینڈیٹ کی حامل جماعت کو لاقانونیت سے کچلنے کی کوشش کرکے معیشت میں بہتری نہیں لائی جا سکتی، عمران خان
ایف آئی اے سراغ لگائے کہ اظہرمشوانی کے بھائیوں کو کس نے کس جرم میں اغوا کیا، عمران خان
سوشل میڈیا ورکرز ہمارے ہیروز اور قوم کا اثاثہ ہیں، ان کی اور ان کے اہلِ خانہ کی ہراسگی کا سلسلہ بند ہونا چاہئیے، عمران خان
ملکی معیشت کی بہتری کے امکانات تبھی پیدا ہوں گے جب عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا جائے گا اور فیصلہ سازی عوامی مینڈیٹ کے حامل جمہوری نمائندوں کو سونپی جائے گی، عمران خان
Imran Khan
‼️ *معاشرہ کیسے بگڑتا ہے؟*
حمیدالدین سولنگی
کیا آپ جانتے ہیں کہ معاشرہ کیسے اُجڑتا ہے؟ کیسے بگڑتا ہے؟ کیسے وہ جرائم پیشہ لوگوں کی آماجگاہ بن جاتا ہے؟ کیسے وہ شریفوں کے لیے رہائش کے قابل نہیں رہتا؟ آئیے ذرا ہم آپ کو ایک جھلک دکھا دیتے ہیں، کچھ اسباب اور عوامل گنوا دیتے ہیں کہ:
▪️جب آپ اپنی اور اپنے اہل وعیال کی اصلاح وتربیت سے غفلت برتتے ہیں!
▪️جب آپ کو یہ فکر لاحق نہیں ہوتی کہ آپ کی اولاد زندگی کیسے گزار رہی ہے؟ اور ان کے شب وروز کے مشاغل کیا ہیں؟
▪️جب آپ معاشرے میں پیدا ہونے والی برائیوں اور جرائم سے چشم پوشی کرتے چلے جاتے ہیں اور ان کی اصلاح اور روک تھام کی فکر نہیں کرتے!
▪️جب آپ محلے میں گھروں کے باہر بیٹھے جوانوں کو گپیں ہانکتے، گانے سنتے، فلمیں دیکھتے، آتی جاتی گھروں سے نکلتی اور داخل ہوتی عورتوں کو تاڑتے ہوئے دیکھتے ہیں لیکن انھیں برداشت کرتے جاتے ہیں!
▪️جب آپ معاشرے میں نشہ کرتے اور نشہ آور چیزیں فروخت کرتے لوگوں کو دیکھتے ہیں اور نظر انداز کرتے چلے جاتے ہیں!
▪️جب آپ اپنے محلے میں دیگر جگہوں سے آتے آوارہ لوگوں کو دوسروں کے گھروں کے باہر بیٹھتے دیکھتے ہیں لیکن آپ کے ماتھے پر تشویش کے بل نہیں آتے!
▪️جب آپ کے محلے میں نمازوں کے اوقات میں لوگ نماز ترک کرتے نظر آتے ہیں لیکن آپ انھیں نماز کی دعوت نہیں دیتے!
▪️جب آپ معاشرے میں جاری دینی، تربیتی اور اصلاحی سلسلوں کے ساتھ تعاون نہیں کرتے، ان کا ساتھ نہیں دیتے، ان کی اہمیت تسلیم نہیں کرتے، ان کی حمایت نہیں کرتے، بلکہ ان کی حوصلہ شکنی کرتے رہتے ہیں!
▪️جب آپ خود بھی برائیوں کی سنگینی اور اچھائیوں کی اہمیت سے آگاہ نہیں ہوتے!
▪️جب آپ کو اس پر تشویش لاحق نہیں ہوتی کہ آپ کے معاشرے میں نو عمر لڑکے اپنے سے بڑی عمر کے لڑکوں اور لوگوں کے ساتھ کیوں دوستیاں لگاتے ہیں!
▪️جب آپ کو اس پر پریشانی نہیں ہوتی کہ معاشرے میں خیر کے کاموں کے مقابلے میں شر اور برائی کے کام کیوں تیزی سے بڑھ رہے ہیں!
▪️جب آپ کو اس کا احساس نہیں ہوتا کہ تعلیمی اداروں کے آنے جانے کے اوقات میں راستوں اور گلی کوچوں میں جگہ جگہ لوگ کیوں بیٹھے نظر آتے ہیں اور ان کی وجہ سے گزرنے والی طالبات کو کس قدر تکلیف کا سامنا ہوتا ہے!
▪️جب آپ کو معاشرے میں بڑھتی بے پردگی اور بے حیائی پر کوئی دکھ اور افسوس نہیں ہوتا !
▪️جب آپ گیس، پانی اور بجلی جیسی ضروریات کے مسائل حل کرنے کے لیے تو لوگوں کو جمع کرنے اور اس کے لیے کمیٹیاں بنانے کو ضروری سمجھتے ہیں لیکن معاشرے سے برائیوں کے خاتمے، جرائم کی روک تھام اور ان کی اصلاح وتربیت کے لیے لوگوں کے جمع ہونے اور کمیٹیاں بنانے کو غیر ضروری سمجھتے ہیں!
▪️جب آپ کو یہ فکر پریشان نہیں کرتی کہ ایک مؤمن ہونے کے ناطے آپ پر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی کس قدر ذمہ داری عائد ہوتی ہے!
ایسی کئی ساری باتیں ہیں جو معاشرے کو بربادی اور بے راہ روی کی طرف لے جاتی ہیں، ان کا حاصل صرف یہی ہے کہ اپنی ذات سے لے کر معاشرے تک برائی کو برداشت کرنا، اس سے چشم پوشی کرنا اور اس کی اصلاح وخاتمے کی فکر نہ کرنا، بس! یہی اس کا خلاصہ ہے اور یہی ہمارا ایک بہت بڑا المیہ ہے!
آئیے ہم اپنی ذمہ داری محسوس کریں اور حکمت عملی کے ساتھ معاشرے میں پیدا ہوتی اور جڑ پکڑتی برائیوں کی روک تھام اور اصلاح کی کوشش کرتے رہیں اور اپنے معاشرے کو تباہی سے بچائیں!
ولی کامل خواجہ نور محمد مہاروی
ولی کامل خواجہ نور محمد مہاروی
کالم نگار:
محمّد شہزاد بھٹی
عظیم روحانی بزرگ ولی کامل خواجہ نور محمد مہاروی کھرل 14رمضان 1146 ہجری کو بہاولنگر کی تحصیل چشتیاں کی بستی چھوٹھاسہ مہار شریف میں پیدا ہوئے، آپ کے والد کا اسم گرامی ہندال خاں کھرل اور والدہ کا نام عاقل خاتون تھا۔آپ کا سلسلہ چشتیہ ہے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم حضرت علامہ مولانا حافظ محمد مسعود مہار رحمتہ اللہ علیہ کے مکتب سے حاصل کی جو کہ معروف عالم دین تھے ان سے قرآن پاک حفظ کیا۔ آپ ابتدائی تعلیم اپنے گاﺅں مہار شریف سے حاصل کرنے کے بعد پھر تعلیم و تربیت اور فکری و روحانی فیض پانے کے لئے ڈیرہ غازی خاں، لاہور اور پھر دہلی تشریف لے گئے اور یہاں پر حضرت خواجہ فخرالدین دھلوی کے مرید ہوئے جو نظام الدین اولیاء ؒاور بابا فرید شکر گنجؒ پاکپتن والوں کے مرید تھے۔ اس وجہ سے آپ پاکپتن شریف سے بے حد عقیدت رکھتے تھے اور اس طرح آپ کا سلسلہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ سے جا ملتا ہے۔ آپ اکثر جمعةالمبارک کیلئے پاکپتن تشریف لے جاتے۔ طبیعت کی ناسازی اور ضعف العمری کی وجہ سے آپ کو بابا فرید شکر گنجؒ کی طرف سے بشارت ہوئی کہ پرانی چشتیاں میں میرے پوتے بابا تاج سرور مدفون ہیں وہاں پر جمعة المبارک کی ادائیگی کیا کرو، بعد ازاں آپ نے اس درگاہ مبارکہ پر باقاعدہ حاضری دینا شروع کی اور باقی زندگی یہیں گزار دی۔آپ کی اولاد مبارکہ میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں۔ آپ مادر زاد ولی تھے۔ ایک روایت ہے کہ ایک فقیر نے والدہ محترمہ کو دیکھ کر کہا کہ دختر نیک اختر کے پہلو میں لال چھپا ہے۔ ایک اور بزرگ نے آپ کی والدہ محترمہ کو دیکھ کر فرمایا اور تعزیم کے لیے کھڑے ہو گئے کہ زمانہ قطب اور آفتاب جہاں تمہاری پیشانی میں جلوہ گر ہے۔ آپ کے کشف و روحانیت کا سلسلہ ملک کے گوشہ گوشہ میں پھیلا ہوا ہے۔ آپ کے خلیفہ اول شاہ سلیمان تونسوی تھے۔ جن پر آپ انتہائی محبت اور شفقت فرماتے تھے۔ ایک روایت ہے کہ ایک شخص آپ سے بیعت ہونے کیلئے حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا کہ تم بڑی دیر سے آئے ہو کہ دودھ کی بالائی تو پیر پٹھان کھا گیا یعنی میری فقیری، کشف اور روحانیت کا زیادہ حصہ شاہ سلیمان تونسوی لے گئے ہیں، باقی لسی رہ گئی ہے۔آپ کے خلفاء میں حضرت غلام فرید چاچڑاں شریف کوٹ مٹھن والے جن کی کافیاں دل موہ لیتی ہیں۔ نواب آف بہاولپور، محمد بھاول خاں ثانی کو بھی آپ سے والہانہ عقیدت تھی جو آپ کی بیعت بھی ہوئے۔ یہ سلسلہ حضرت خواجہ غلام رسول توگیری، خواجہ نور محمد نکی مانیکا حضرت خواجہ عبدالکریم نوری، منڈی صادق گنج اور حضرت خواجہ خدا بخش خیر پور ٹامے والی تک جاتا ہے۔ قبلہ عالم کا وصال 1205 ہجری میں ہوا اور ہر سال یکم تا تین ذوالحج آپ کا عرس مبارک بڑی شان و شوکت سے منایا جاتا ہے۔ دربار عالیہ پر تمام رسومات کی سرپرستی حضرت خواجہ غلام معین الدین مہاروی سجادہ نشین کرتے ہیں آپ کے عرس مبارک کے سلسلے میں ضلع بہاولنگر میں عام تعطیل ہوتی ہے اور لاکھوں زائرین دور و نزدیک سے آپ کے مزار پر انوار پر عرس مبارک میں ہر سال شریک ہوتے ہیں اور فیوض و برکات سمیٹتے ہیں۔ آپ کا فیضان قیامت تک جاری رہے گا، اللہ کریم ان ہستیوں کے وسیلہ سے ہمارے ظاہر باطن اور قلب کو روشن فرمائے۔ آمین
رحیم یار خان (کرائم رپورٹر)
پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید 3 زخمی ہوگئے زخمی اہلکاروں کو شیخ زید ہسپتال منتقل کر دیا گیا ترجمان پولیس کے مطابق تھانہ شیدانی کے علاقے خانبیلہ میں ٹینٹ سروس پر ہونے والی ڈکیتی کی واردات کی اطلاع پر پولیس پہنچ گئی پولیس پہنچنے پر 6 ڈاکوؤں نے پولیس پارٹی پ
ر اندھا دھند فائرنگ کر دی پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے کانسٹیبل محمد شفیع اور ذیشان سمیت 2 اہلکار شہید جبکہ گولیاں لگنے سے 3 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ پولیس موبائل کو فائرنگ سے نقصان پہنچا زخمی اہلکاروں کو شیخ زید ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جبکہ پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرکے فرار ہونے والے ڈاکوؤں کی تلاش میں علاقے کی ناکہ بندی کردی گئی ہے
عمران خان کے ایف آئی اے تفتیشی ٹیم کو دیے گئے جواب کی مکمل تفصیلات
عمران خان کے ایف آئی اے تفتیشی ٹیم کو دیے گئے جواب کی مکمل تفصیلات۔
آج ہی نوٹس لیجئے
*آج ہی نوٹس لیجئے* ______ ✍️ *نذر حافی* _________ یہ آپ کے اپنے ہم وطن اور بہن بھائی ہیں۔ یہ مجرم نہیں بلکہ مسافر ہیں۔ یہ اکیسویں صدی کے پ...
-
ایف آئی اے کے تفتیش کاروں کی اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات بانی چیئرمین تحریک انصاف کے ایکس (سابق ٹویٹر) پر ...
-
ہم نے تو نہیں کہا تھا انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرائیں، یہ انتخابات کرا لیتے سارے مسائل حل ہو جاتے: چیف جسٹس* *▪️ہم نے تو نہیں کہا تھا انٹرا پ...
-
*آج ہی نوٹس لیجئے* ______ ✍️ *نذر حافی* _________ یہ آپ کے اپنے ہم وطن اور بہن بھائی ہیں۔ یہ مجرم نہیں بلکہ مسافر ہیں۔ یہ اکیسویں صدی کے پ...